السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز کے لیے نکلنے والے کو اگر راستے میں کوئی تکلیف پہنچے یعنی طوفان وغیرہ تو کیا اسے اس کا ثواب ہوگا ؟ ازراہ کرم قرآن وحدیث کے دلائل سے جواب دیں۔جزاکم اللہ خیرا الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مسلمان کو آزمایش میں پہنچنے والی ہر تکلیف اور اس پر صبر کرنے پر اس کے گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں۔ حدیث میں ہے:
لہٰذا اس عمومی دلیل سے ثابت ہوتا ہے کہ مومن کو پہنچنے والی تکالیف سے اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں او رنماز پڑھنے جانے والے مومن کو اگر راستے میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو یقیناً اس کی خطائیں معاف ہوں گی۔ وبالله التوفيقفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ