السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ماہ محرم کی دسویں تاریخ کو کھانے میں اہل وعیال پ وسعت کرے آیا اس کا ثبوت کوئی شرعی ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرم کی دسویں تاریخ کو کھانے میں وسعت کرنے کا ثبوت اس حدیث سے ہوتا ہے۔
عن ابن مسعود قال قال رسو ل الله صلي الله عليه وسلم من وسع علي عيالهفي النفقةيوم عاشوراء وسع الله عليه سائر سنة قال سيان انا قد جو بناه فوجد ناه كذالك رواه رزين وروي البيهقي في شعب الايمان عنه وعن ابي هريرة وابي سعيد وجابر وضعفه (مشکواۃ اباب فضل الصدقہ)
یعنی ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا!کہ جو شخص عاشورہ کے روز اپنے خیال پر نفقہ میں وسعت کرے۔اللہ تعالیٰ ایسے شخص کے رزق میں اس سال کے باقی تمام دنوں میں وسعت کرے گا۔سفیان نے کہا کہ ہم نے اس کا تجربہ کیاہے۔پس ایسا ہی پایا ہے۔روایت کیااس حدیث کو رزین نے اور روایت کیا اس کو بہقی نے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور ابو ہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابو سعیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ اورجابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اوراور ضعیف کہا اس حدیث کو۔اس حدیث کو اگرچہ بعض محدثین نے ضعیف بتایا ہے۔
1۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کھانے کی دعوت دی آپﷺ تشریف لائے گھر میں تصویریں دیکھیں اور واپس چلے گئے۔
او ر ناقابل احتجاج بتایا ہے مگر حق بات یہ ہے۔کہ یہ حدیث موضوع نہیں ہے۔اور کثرت طرق کی وجہ سے حسن و قابل احتجاج ہے۔ (سید محمد نزیر حسین فتاویٰ نزیریہ جلد اول ص 275)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ