نمازِباجماعت یا اول وقت ؟ السلام علیکم ! میں ایک سرکاری محکمے کا ملازم ہوں. ہمارے محکمے میں نمازِظہر کا وقت ١:١٥ سے ١:٤٥ (یعنی آدھا گھنٹہ) مقرر ہے. ہمارے آفس میں ایک مخصوص جگہ کو نماز کے لیے مختص کیا گیا ہے. آفس میں موجود ایک قاری صاحب جو دیوبندی عقیدے سے تعلق رکھتے ہیں امام مقرر ہیں .لیکن وہ باقاعدگی سے جماعت نہیں کرواتے بلکہ کبھی کوئی آگے ہو جاتا ہے تو کبھی کوئی. یعنی کبھی بریلوی امام بن جاتا ہے.امام صاحب نماز پڑھاتے وقت قیام مختصر کرتے ہیں حتی کہ ان کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے. اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے. کیا میں اول وقت (تقریباً ١2:٣٠ ) اپنی نماز ادا کر لیا کروں. یا پھر با جماعت نماز ادا کیا کروں. جس میں کوئی بھی شخص چاہیے وہ کسی بھی عقیدے کا ہو امام بن جاتا ہے. اور نماز بھی تیز پڑھاتا ہے ؟
مناظر :355(669) صحابی ہونے کے لیے بلوغت کا شرط ہونا
مناظر :1932(668) مروان بن حکم کے متعلق
مناظر :2063(667) یزید پر سخت الفاظ کہنا
مناظر :2045(666) یزید کے متعلق اہل حدیث کا مؤقف
مناظر :2663(665) یزید بن معاویہ کے متعلق
مناظر :2577(664) حضرت حسین کے متعلق
مناظر :2146(663) امام حسیناور واقعہ کربلا
مناظر :2481(662) ’آپﷺعلم کا شہر علی دروازہ‘ کی تحقیق
مناظر :3471(661) علیکو کرم اللہ وجہہ کہنا
مناظر :1982