السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگوں نے مجھے کہا ہے کہ ایک وہابی فرقہ بھی ہوتاہے۔ میں نے کہا ’’وہ وہابی فرقہ نہیں یہ نام تو اشراف (مکہ) نے اس لئے رکھ دیا ہے کہ لوگوں کو اس اصلاحی تحریک سے دور رکھ سکیں۔‘‘ لیکن ان میں سے ایک شخص نے کہا ’’محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ واقعی ایک دینی مصلح تھے، لیکن زندگی کے آخری حصے میں وہ راہ راست پر قائم نہیں رہے تھے کیونکہ انہوں نے کئی صحیح حدیثیں اس لے رد کردی تھیں کہ وہ ان کی رائے کے مطابق نہیں تھیں۔‘‘ آپ کیا فرماتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ سلفیت‘ صحیح عقیدہ اور صحیح منہج کی طرف دعوت دینے والے ایک بہت بڑے داعی تھے۔ آپ کی کتابیں انہی مسائل سے بھری پڑی ہیں۔ آپ نے جو بتایا ہے کہ ان کی دعوت کے کسی مخالف نے کہا کہ وہ زندگی کے آخری حصہ میں راہ راست سے ہٹ گئے تھے کیونکہ انہوں نے اپنی رائے کی مخالفت کرنے والی حدیوں کو رد کردیا تھا، یہ بالکل جھوٹ اور جناب شیخ محترم پر محض الزام ہے۔ وہ تو وفات تک سنت کا انتہائی احترام کرتے، اسے پوری طری قبول کرتے اور پوری قوت سے اس کی طرف دعوت دیتے رہے۔ اللہ تعالیٰ ان پر رحمتیں نازل فرمائے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۹۴۵۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب