السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل فیس بک پر کچھ لوگ امام ابو حنیفہ کو کافر اور مشرک ثابت کرنے کی سر توڑ کر رہے ہیں اور نا معلوم حوالہ جات دینے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔کیا یہ درست ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ایسے لوگ جاہل اور امام ابو حنیفہ کے مناقب سے ناواقف ہیں، ان سے اجتہادی اختلاف تو ہو سکتا ہے ،مگر اتنے شدید فتوے لگانا نادانی اور جہالت کی علامت ہے۔ آپ کی خدمات بڑی معروف اور شاندار ہیں۔ آپ ائمہ اربعہ (: امام ابو حنیفہ, امام مالک, امام شافعی, امام احمد بن حنبل) میں ایک خاص ممتاز اور منفرد حیثیت کے حامل ہیں۔ معروف سیرت نگا رعلامہ ذہبیؒ (748ھ) اپنی کتاب "تذكرة الحفاظ" میں( جو ہزاروں بلکہ لاکھوں حدیثوں کے ماہر و حافظ اماموں (محدثین) کے ذکر میں ہے) آپ کی جلالت شان، امامت و فقاہت، اور فضل و کمال کو بڑے بڑے اساطین علم و فضل اور کبار فقہاء و محدثین کی شہادت سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔ ’’کان اماماً ورعاً عالماً عاملاً متعبدا کبیرالشان۔‘‘آپ امام، متورع، عالم، عامل، متقی اور کبیرالشان انسان تھے۔ امام ابو حنیفہ کے مناقب و فضائل پر متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں ،جن کو یہاں بیان کرنے کا موقع نہیں ہے۔ اور جو لوگ ان کی شان میں یہ جسارت کر رہے ہیں ،وہ نادانی اور جہالت کے سبب ہے۔ اللہ انہیں ہدایت نصیب فرمائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 2 |