سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(425) صورت موجودہ میں نماز جمع تاخیرکرسکتے یا نہیں؟

  • 6222
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 749

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید تاجر ہے۔ روز مرہ اسے بوقت ظہر سودا فروخت کرنے سے  فرصت نہیں ملتی۔ صورت موجودہ میں جمع تاخیرکرسکتاہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کرسکتا ہے۔ مگر خطرہ ہے۔ کہ آیت لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّـهِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿٩ سورة المنافقون

کے تحت میں نہ آجائے۔

شرفیہ

صورت مذکورہ میں ہر گز جائز نہیں۔ اس لئے کہ  فرمان باری تعالیٰ۔

إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا ﴿١٠٣ سورة النساء

ہر نماز کا وقت معین ہے۔ ہاں جہاں اور جس صورت میں رسول اللہﷺ سے کچھ ثابت ہو وہاں جمع جائز ہے۔ اس کے سوا جائز نہیں اور سفر میں بے شک جمع حقیقی ثابت ہے اور وہ قصر میں جمع صوری اور بس اگر یہ ہے  تو جائز ورنہ باطل۔ (ابو سعید  شرف الدین دہلوی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 603

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ