السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عالم خود تو عمل نہیں کرتا۔ اور ممنوعات اور منیہات سے نہیں بچتا۔ لیکن وہ دوسرے کو گناہوں سے پرہیز اور نیک عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ پس وہ عالم کیسا ہے۔ گناہگار ہے۔ یا نہیں؟اس کی پندونصائع پر دوسروں کوعمل کر نا ضروری ہے۔ یا نہیں۔ اور اس عالم کی ہجو کرنی شرعاً کیسی ہے۔ (عبد الرئوف از بلژانہ برار خربی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسا عالم بے شک گناہ گار ہے۔ اور اس کی ہجو کرنی بھی جائز ہے۔ قرآن مجید میں دونوں باتوں کا زکر ہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِمَ تَقُولُونَ مَا لَا تَفْعَلُونَ ﴿٢﴾ كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّـهِ أَن تَقُولُوا مَا لَا تَفْعَلُونَ ﴿٣﴾سورة الصف
مگر ایسا شخص وعظ کرے تو سننا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب