سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(126) سنت و مستحب محدثین کی نظر میں

  • 5912
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1640

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مستحب پر دوام کرنے سے مستحب مستحب رہے گا یا نہیں۔مثلا صحیح مسلم و جامع ترمذی میں رسول اللہﷺ کا عمامہ باندھنا اور جبہ رومی صوف یا طیلسمان وغیرہ منقول ہے تو یہ ایک مرتبہ یا دو تین مرتبہ استعمال کرنے سے مستحب ہے اب جو علماء عمامہ یا جبہ وغیرہ پردوام کرتے ہیں۔ یہ دوام عند المحدثین کیسا ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مستحب امر کی تعریف میں جو عدم و د وام داخل ہیں۔ یہ دوام بہ نسبت آپﷺ کے ہے۔امت کی نسبت سے نہیں۔کیونکہ فعل کی تقسیم آپﷺ کے فعل سے ہوتی ہے۔امت اگر مستحب کے اوپر ہمیشگی کرے۔تو وہ مستحب ہی رہے گا۔اور فاعل کو ثواب ملے گا۔

شرفیہ

جواب۔سوال مستحب پر   عمل کرنے سے مستحب ہی رہے گا یا نہیں؟

میں کہتا ہوں گزشتہ نمبرمیں ۔ قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّـهَ فَاتَّبِعُونِي ۔(پ3 ع12) سے  ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہﷺ کا قول و فعل ہمارے لئے دستور العمل ہے۔ تا وقت یہ کہ اور دلیل سے اس کا نسخ یا تخصیص وغیرہ ثابت نہ ہو اسی پر عمل چاہیے۔ کوئی ضرورت نہیں کہ یہ تلاش کریں کہ یہ عمل کیسا ہے۔واجب ہے یا مستحب وغیرہ

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

 

جلد 01 ص 344

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ