السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
1۔ اکثر علماء اور خصوص گروہ صوفیائے کرام شیخ محی الدین ابن عربی شیخ اکبر (جن کی مشہورتصانیف فصوص الحکم اور فتوحات مکہ وغیرہ ہیں) کو مقدس بزرگ مانتے ہیں۔ اور بعض علماء شیخ مزکور کو مسئلہ وحدۃ الوجود کے قائل ہونے سے جو ان کی تصانیف سے ظاہر ہے۔ کفر الحاد کی طرف منسوب کر کے دائرہ اسلام سے خارج فرماتے ہیں۔ اور برے برے القاب سے یاد کرتے ہیں۔ خصوص آپ پر برادرعلم پر ان کی تصانیف سے شیخ موصوف کے خیالات اور ان کی تحققات پوشیدہ نہ ہوں گی۔ اور فصوص شیخ مذکور کی نسبت آپ کا کیاخیال ہے۔ اور مسلمانوں کو کیا ظن رکھا جائے۔ امید ہے کہ اشد ضرورت کی وجہ سے بہت جلد جواب سے تشفی فرمایئں گے۔ (محمد سلیمان سودا ر جڑ چرلہ علاقہ نظام)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسئلہ تکفیر شیخ ابن العربی بہت نازک ہے۔ مولانا نواب صاحب بھوپال مرحوم تکثار میں علامہ شوکانی سے نقل کرتے ہیں۔ کہ میں نے چالیس سال تک شیخ کی تکفیر کی۔ آذخر میری رائے غلط معلوم ہوئی۔ تو میں نے رجوع کیا۔ نواب صاحبمرحوم شیخ ممدوح کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور مولانا نزیر حسین المعروف حضرت میاں صاحب دہلوی شیخ ممدوح کوشیخ اکبر لکھتے ہیں۔ (معیار الحق ص128)
حضرت مجدد سہرہندی بھی شیخ موصوف کو مقربان الٰہی سے لکھتے ہیں۔ بڑی وجہ آپ کی مخالفت کی مسئلہ وحدۃ الوجود ہے۔ سو دراصل اس کی تفسیرپر مدار ہے۔ جیسی اس کی تفسیر کی جائے ویسا ہی اس کا اثر ہوگا۔ خاکسار کے نزدیک اس کی صحیح تفسیر بھی ہوسکتی ہے۔ جس کا زکر کبھی کبھی اہل حدیث میں کیا گیا ہے۔ دوسری وجہ خفگی کی ایمان فرعون ہے۔ مگرشیخ کا قول سند درجہ'' فتوحات''اس خفگی کا ازالہ کرتا ہے۔ شیخ موصوف نے فتوحات میں فرعو ن کو مدعی الوہیت لکھ کر ابدی جہنمی لکھا ہے۔ اورکسی مقام پر اس کے خلاف ملتا ہے۔ تو وہ متروک ہے یا مول۔ اس لئے خاکسار کی ناقص رائے۔ میں بھی شیخ ممدوح قابل عزت لوگوں میں ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب