السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور ان کے شاگردوں میں اختلاف کے وقت ترجیح کس کو ہوگی ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عبادات میں ہمیشہ فتوی امام ابوحنیفہ کے قول پر ہوگا۔ اور مسائلِ ذوی الارحام میں امام محمدکے قول پر۔ مسائل وقف اور شہادات میں امام ابو یوسف کے قول پر اور سترہ مسئلوں میں امام زفر کے قول پر۔ چنانچہ رد المختار جلد 1 ص 53 اور جلد 3 ص 405 میں اس کی تصریح ہے۔ مگر صیاغی اس کے خلاف ہیں۔ وہ نماز میں صرف امام ابو حنیفہ کے قول پر فتوی دیتے تھے۔ باقی مسائل خواہ عبادات ہوں یا غیر عبادات سب میں امام ابو یوسف اور امام محمد کے قول پر فتوی دیتے تھے۔ ملاحظہ ہو رد المحتار 1ص 161 ۔
قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائلجلد 01 |
|