سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(209) مسجد قریب ہونے کے باوجود دکان میں جماعت کروانا

  • 24219
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 528

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے چند عزیز ہیں جن کا عمل یہ ہے کہ وہ اپنی دکان پر ظہر عصر اور مغرب کی نماز جماعت سے پڑھتے ہیں جب کہ ان کی دکان سے مسجد کا فاصلہ اتنا ہے کہ اگر پیدل چلا جائے تو زیادہ سے زیادہ دس منٹ میں پہنچا جا سکتا ہے اور اگر موٹر سائیکل پر جائیں تو زیادہ سے زیادہ تین منٹ لگیں گے اور ان کے پاس موٹر سائیکلیں بھی موجود ہیں کیا ان کا یہ عمل قرآن و حدیث کے مطابق ہے یا اس کے خلاف ہے ؟ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم  کے دور میں صحابۂ کرام   رضی اللہ عنہم  اتنی

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 

نماز باجماعت مسجد میں جا کر ادا کرنی چاہیے۔ ایک نابینے آدمی کو عذر کے باوجود آپ نے مسجد کی جماعت سے پیچھے رہنے کی اجازت نہیں دی۔ حالانکہ اس کی آسانی اور سہولت کے پیشِ نظر کہا جا سکتاتھا، کہ گھر ہی میں جماعت کرا لیا کرو۔لہٰذا ان لوگوں کو چاہیے کہ سستی اور کاہلی چھوڑ کر ہر نماز باجماعت مسجد میں پڑھا کریں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:199

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ