السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
"مؤطا امام مالک" کی بلاغت کا کیا حکم ہے؟(فتاوی المدینہ:71)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاغیات کو مطلق طور پر صحیح نہیں کہا جا سکتا ۔نہ ہی مطلق طور پر سب کو ضعیف کہا جا سکتا ۔ بلا شبہ اس میں صحیح بھی ہیں ضعیف بھی ہیں۔ بہر حال اس کا مرجع تحقیق پر ہے اور امام ابن عبدالبر نے اس کی تحقیق کی ہے۔ بلا غیات مالک میں غیر صحیح حدیثیں بھی ہیں۔ مثلاً "إنما أنسى أو أُنسَّى لأشرع لكم" اس حدیث کی میں نے سلسلہ احادیث ضعیفہ"میں پوری تخریج کی ہے تو اس حدیث کی اصل نہیں ہے’’ مؤطا ‘‘ میں بغیر سند کے یہ حدیث موجود ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب