سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(615) مفرد کے لئے نماز توڑ کرجماعت میں شامل ہونا جائز ہے

  • 16879
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 929

سوال

(615) مفرد کے لئے نماز توڑ کرجماعت میں شامل ہونا جائز ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص تنہا نماز پڑھ رہا تھا کہ اسی اثناء میں ایک جماعت مسجد میں داخل ہوئی اور اس نے نماز باجماعت شروع کردی تو کیا یہ شخص اپنی نماز کوتوڑ دے یا نفل کی نیت کرلے تاکہ ان کے ساتھ مل کر باجماعت نماز ادا کرسکے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
افضل یہ ہے کہ اسے نفل نماز میں بدل دے اور پھر باجماعت نماز ادا کرنے والوں میں شامل ہوجائے تاکہ نماز باجماعت کا اجروثواب حاصل کرسکے اور اگر نماز کوتوڑ کر باجماعت اداکرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ اس نے نمازی سے متعلق ایک شرعی مصلحت کی وجہ سے نماز کوتوڑا ہے۔واللہ ولی التوفیق(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 498

محدث فتویٰ

تبصرے