سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(584) دوسری جماعت کا حکم

  • 16848
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 826

سوال

(584) دوسری جماعت کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض نمازی نماز کے لئے دیر سے آتے ہیں تو امام راتب کی اقتداء میں پہلی جماعت کے فوت ہونے کی وجہ سے و ہ دوسری جماعت کھڑی کرلیتے ہیں۔اس کے بارے میں اسلام میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کچھ لوگ مسجد میں اس وقت آیئں جب امام نے سلام پھیر دیا ہو۔ اور وہ باجماعت نماز ادا کرلیں تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ جب ایک شخص اس وقت مسجد میں آیا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے سلام پھیر دیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«من يتصدق علي هذا فيصلي معه»(رواه احمد في المسند٣/٤٥)
''کون ہے جو اس پر صدقہ کرے اور اسے نماز باجماعت پڑھا دے؟''(فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 469

محدث فتویٰ

تبصرے