سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295) ملازم حقوق الله اور حقوق العباد كو كيسے نبھائے؟

  • 1090
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 1261

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ملازم کے حق میں افضل یہ ہے کہ وہ اذان سنتے ہی فوراً مسجد میں چلا جائے یا اپنے بعض معاملات نپٹانے کے لیے انتظار کرے؟ اس کے لئے نماز کے بعد سنن مؤکدہ کے علاوہ دیگر نوافل پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

تمام مسلمانوں کے لیے واجب ہے کہ وہ اذان سنتے ہی فوراً نماز کے لیے مسجد میں آجائیں کیونکہ مؤذن کہتا ہے: (حی علی الصلاۃ) ’’نماز کی طرف آؤ۔‘‘ اس نداء کے بعد اس میں سستی کرنے سے نماز کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ ملازم کے لیے فرض نماز کے بعد سنن مؤکدہ کے علاوہ نوافل پڑھنا جائز نہیں کیونکہ عقد اجارہ یاملازمت کی وجہ سے اس کے وقت کا مستحق دوسرا انسان ہے، البتہ سنن مؤکدہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ عرف وعادت کے مطابق ذمہ دار اصحاب اس بارے میں چشم پوشی سے کام لیتے ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ308

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ