الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمارے علم كے مطابق آپ کا نام لیتے یا سنتے وقت انگوٹھے چومنا نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم کی کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہيں ہے۔ لہذا ايسا كرنا بدعت ہے، اور پھر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے «من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد» " جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى ايسا كام ايجاد كيا اور نكالا جو اس ميں سے نہيں تو وہ مردود ہے " ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب
محدث فتوی
فتوی کمیٹی