سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تراویح کا وقت

  • 5877
  • تاریخ اشاعت : 2025-03-22
  • مشاہدات : 39

سوال

عشاء کی نماز کے فورا بعد نماز تراویح پڑھنے کی کوئی دلیل ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز تراویح کا وقت عشاء کی نماز  کے بعد سے شروع ہو کر طلوع فجر تک رہتا ہے۔

سيده عائشہ رضی اللہ تعالیٰٰ عنہا  فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز سے جس کو لوگ عَتَمَة کہتے ہیں فراغت کے بعد سے فجر تک گیارہ رکعت پڑھتے تھے۔ ہر دو رکعت پر سلام پھیرتے اور وتر ایک رکعت پڑھتے۔ جب مؤذن صبح کی نماز کی اذان کہہ کر خاموش ہو جاتا آپﷺ کے سامنے صبح واضح ہو جاتی۔ اور مؤذن آپﷺ کے پاس آ جاتا تو آپﷺ اٹھ کر دو ہلکی رکعتیں پڑھتے پھر اپنے داہنے پہلو کے بل لیٹ جاتے حتیٰ کہ مؤذن آپﷺ کے پاس اقامت (کی اطلاع دینے) کے لئے آ جاتا۔ (صحيح مسلم، صلاة المسافرين وقصرها: 736)

یاد رہے!   مکمل رات یا رات کے کچھ حصے کو نماز، قرآن مجید کی تلاوت ، ذکر الہی وغیرہ میں گزارنا قیام اللیل کہلاتا ہے۔
تہجد سے مراد رات کی نماز ہے۔ بعض علماء نے کہا ہے کہ خاص طور پر سو کے اٹھ کر جو نماز ادا کی جاتی ہے تہجد کہلاتی ہے۔
رمضان المبارک میں رات کے ابتدائی حصے میں قیام اللیل کرنے کو تراویح کہا جاتا ہے، اس کو تہجد یا قیام اللیل بھی کہہ سکتے ہیں۔

والله أعلم بالصواب.

تبصرے