سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگر انسان کسی کے سامنے جھوٹ بولے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، تو کیا طلاق واقع ہو جائے گی؟

  • 5864
  • تاریخ اشاعت : 2025-04-12
  • مشاہدات : 18

سوال

ایک لڑکی مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ میں نے اسے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو نوٹس بھیج کر طلاق دے دی ہے، کیا ایسے طلاق ہو جائے گی؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی لڑکی سے شادی کرنے كے لیے اسے دھوکہ دیتے ہوئے جھوٹ بولنا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، بہت بڑا جرم اور کبیرہ گنا ہ ہے، آپ  پر لازم ہے کہ  اپنے اس جرم سے رب کے حضور فوری توبہ کریں ۔

 سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا ، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا : إِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ ، وَإِذَا حَدَّثَ كَذَبَ ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ. (صحيح البخاري، الإيمان: 34، صحيح مسلم، الإيمان: 58).

چار (خصلتیں) جس انسان میں پائی جائیں وہ پکا منافق ہے، اور جس میں ان (چار) میں سے کوئی ایک پائی جائے تو  اس میں نفاق کی ایک خصلت پائی جا چکی ہے حتی کہ وہ اسے چھوڑ دے، جب اسے( منافق کو)  امانت دی جاتی ہے خیانت کرتا ہے، جب بات کرتا ہے جھوٹ بولتا ہے، جب وعدہ کرتا ہے تو وعدہ خلافی کرتا ہے، جب لڑائی ہو جائے تو گالی گلوچ کرتا ہے۔

 

انسان کا کسی شخص کے سامنے جھوٹ بولتے ہوئے یہ کہنا کہ میں نے اپنی بیوی کوطلاق دے دی ہے،  اس سے طلاق واقع نہیں ہوگی، لیکن اگر معاملہ عدالت میں چلا جائے تو قاضی سیاق وسباق دیکھ کر جو مناسب سمجھے گا، فیصلہ کر دے گا۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے