سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز کے ارکان

  • 5684
  • تاریخ اشاعت : 2025-01-21
  • مشاہدات : 39

سوال

نماز کے ارکان کون سے ہیں اور ان کی اہمیت کیا ہے؟ نماز کا سب سے اہم فائدہ کیا ہے؟ نماز کو کس طرح بہتر طریقے سے ادا کیا جا سکتا ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کے ارکان کی اہمیت:

نماز کے ارکان سے مراد نماز کے وہ افعال اور اقوال ہیں جن سے نماز کی حقیقت و  ماہیت بنتی ہے۔ اگر ان میں سے کوئی بھی رکن رہ جائے،  تو نماز شرعی لحاظ سے درست تصور نہیں ہو گی اور نہ ہی سجدہ سہو سے اس کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

• جس شخص نے نماز کے ارکان میں سے کوئی رکن جان بوجھ کر چھوڑ دیا اس کی نماز باطل ہے ۔

• جس شخص نے نماز کے ارکان میں سے کوئی رکن بھول کر یا جہالت کی وجہ سے چھوڑ دیا اگر اس رکن کو ادا کرنا ممکن ہو سکتا ہو تو ادا کیا جائے گا اور اگر ادا کرنا ممکن نہ ہوتو وہ رکعت جس میں کوئی رکن رہ گیا ہے باطل ہو جائے گی۔  اگر تکبیر تحریمہ کہنا ہی بھول گیا ہو، تو ساری نماز دوبارہ پڑھے گا کیونکہ نماز تکبیر تحریمہ سے شروع ہوتی ہے جس کی تکبیر تحریمہ ہی رہ گئی ہو گویا اس کی نماز شروع ہی نہیں ہوئی۔

 

نما ز کے ارکان درج ذیل ہیں:

1- قیام (جو کھڑا ہونے کی قدرت رکھتا ہو)

 سفر میں نفلی نما ز  سواری پر بیٹھ کر پڑھی جاسکتی ہے۔

 نفلی نماز بغیر عذر کے بھی بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے لیکن اس کاثواب قیام کرنے والے سے آدھا ہو گا۔

 اگر کوئی شخص ہوائی جہاز یا کشتی میں ہو ، ا ور قیام کرنے کی استطاعت رکھتا ہوتو  اس پر بھی فرض نما ز میں قیام کرنا واجب ہے ، اگر گرنے یا ڈوب جانے کاخدشہ ہو ، قیام کرنے کی استطاعت نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کشتی میں نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: تم اس میں کھڑے ہو کر نماز پڑھو الا کہ تمہیں ڈوبنے کا خطرہ ہو۔ (صفۃ صلاۃ النبی از البانی: صفحہ نمبر 79)

2- تکبیرہ تحریمہ (پہلی تکبیر )

3- ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کی قراءت کرنا رکن ہے۔

4- اطمینان کے ساتھ رکوع کرنا

5- رکوع کے بعد اعتدال  کےساتھ سیدھے اور اطمینان کے ساتھ کھڑا ہونا 

6- اطمینان کے ساتھ سجدہ کرنا

7- دو سجدوں کےدرمیان اطمینان کے ساتھ بیٹھنا

8- بیٹھ کر آخری تشہد (التحیات للہ...) پڑھنا

9- سلام کرنا

10- مذکورہ بالا تمام ارکان کو اسی ترتیب سے ادا کرنا جس ترتیب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادا کیے ہیں۔

 

نماز کا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ نماز کی ادائیگی میں اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل اور اس کی  بندگی  کا اظہار ہے۔

نماز کی اہمیت کسی مسلمان سےمخفی نہیں ہے، ذیل کی سطور میں چندا یک نکات بیان کیے جاتے ہیں:

 انسان سےکلمہ پڑھنے کے بعد سب سے پہلے مطالبہ نماز کی ادائیگی کاہے۔

نماز اسلام کےپانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔

نماز دین کا ستون ہے۔

 روز قیامت سب سے پہلے انسان سے نماز کا حساب لیاجائے گا۔

 نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری وصیت ہے۔

نماز کو اللہ تعالی نے معراج کی رات فرض قرار دیا ہے۔

اللہ تعالی نے نماز کامطالبہ  روزانہ  پانچ مرتبہ کیا ہے۔

نماز کسی حالت میں معاف نہیں ہوتی ، انسان کسی بھی حالت میں ہو ، وہ بیمار ہو ، تندرست ہو، حالت جنگ میں ہو یا امن وسکون سےزندگی گزار رہا ہو، سفر میں ہو یا مقیم  ہر حالت میں نماز کی ادائیگی لازمی قرار دی گئی ہے۔

نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔

نماز كیسے پڑھی جائے؟

نماز میں خشوع وخضوع کا ہونا ضروری ہے۔ انسان پر لازم ہے کہ وہ اپنی مقدور بھر کوشش کرے کہ اس کا پورا دھیان نماز میں ہو۔ ہر قسم کے غلط افکار کو خود سے دور کرے۔ امام کی قراءت کو غور سے سنے اور الفاظ کے معانی ومفاہیم میں تدبر کرے۔  جو اذکار وہ پڑھتا ہے اس کے معانی بھی اس کے ذہن میں مستحضر ہوں۔ اسے اس بات کا ادراک ہو کہ وہ اللہ تعالی کے سامنے کھڑاہے، اپنے رب سے سرگوشیاں کر رہا ہے۔  اللہ تعالی کی عبادت اس طرح کرے گویا کہ وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے،  اور اگر یہ کیفیت نہیں پیدا ہوتی تو کم ازکم  یہ ضرور اس کے ذہن میں ہونا چاہیے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔ 

 

والله أعلم بالصواب.

تبصرے