سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگر نماز پڑھتے ہوئے پیشانی پر کپڑا یا ٹوپی آ جائے

  • 5676
  • تاریخ اشاعت : 2025-01-21
  • مشاہدات : 45

سوال

کیا پیشانی پر کپڑا یا ٹوپی آ جائے تو نماز میں کوئی حرج ہو گا؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نمازی کے لیے افضل اور مستحب یہی ہے کہ وہ اپنی پیشانی زمین پر لگائے، لیکن اگر کوئی عذر ہو جیسے زمین  پتھریلی ہو یا کانٹے دار ہو یاگرمی بہت زیادہ ہو یا سردی بہت زیادہ ہو تو کسی کپڑے کو زمین پر بچھا کر سجدہ کرنا جائز ہے۔

 سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں:

 لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمٍ مَطِيرٍ وَهُوَ يَتَّقِي الطِّينَ إِذَا سَجَدَ بِكِسَاءٍ يَجْعَلُهُ دُونَ يَدَيْهِ إِلَى الْأَرْضِ إِذَا سَجَدَ (مسند أحمد: 2385)

میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک مرتبہ بارش کے دن دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں جاتے توزمین کی کیچڑسے بچنے کے لئے اپنی چادر کو زمین پر بچھالیتے، پھر اس پرہاتھ رکھتے۔

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ فَإِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَحَدُنَا أَنْ يُمَكِّنَ وَجْهَهُ مِنْ الْأَرْضِ بَسَطَ ثَوْبَهُ فَسَجَدَ عَلَيْهِ (صحیح البخاری، العمل فی الصلاة: 1208)

 ہم سخت گرمی میں نبی ﷺ کے ہمراہ نماز پڑھتے تھے۔ جب ہم میں سے کسی کو زمین پر اپنا چہرہ رکھنے کی ہمت نہ ہوتی تو زمین پر اپنا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کر لیتا تھا۔

والله أعلم بالصواب.

تبصرے