سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

وضو اور غسل میں کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کا طریقہ

  • 5672
  • تاریخ اشاعت : 2025-02-06
  • مشاہدات : 58

سوال

غسل جنابت میں ناک اور منہ میں پانی اندر کی جانب کتنی مقدار میں لے جانا ضروری ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضو ہو یاغسل، کلی کرتے ہوئے پانی كو منہ میں گھمانا کافی ہے۔ ایسے ہی ناک میں پانی داخل کرتے ہوئے سانس کے ذریعے تھوڑا ساپانی ناک میں لےجانا کافی ہے۔

لیکن افضل یہ ہے کہ کلی کرتے ہوئے سارے منہ میں پانی کو گھمایا جائے اور ناک میں پانی داخل کرتے وقت  سانس کے  ذریعے پانی کو ناک کی جڑ تک پہنچایا جائے۔

سیدنا لقیط بن صبرہ ؓ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

بَالِغْ فِي الِاسْتِنْشَاقِ, إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا (سنن أبي داود، كتاب الصیام: 2366) (صحيح)

(وضو کرتے ہوئے) ناک میں خوب پانی چڑھاؤ، سوائے اس کے کہ روزے سے ہو۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے