سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

شادی شدہ عورت کو اپنے شوہر سے طلاق لینے کا کہنا

  • 5512
  • تاریخ اشاعت : 2024-12-25
  • مشاہدات : 46

سوال

ایک انسان کسی شادی شدہ عورت کو کہتا ہے کہ اپنے شوہر سے طلاق لے کر مجھ سے شادی کر لو؟ كيا اس كا ایسا کہنا درست ہے؟ براه مہربانی قرآن و احادیث کے ساتھ جواب دیں۔

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی انسان کا شادی شدہ عورت کو اس کے خاوند سے بد ظن کرنا، اس کی برائیاں بیان کرنا، اس سے طلاق لینے پر آمادہ کرنا تاکہ وہ خود اس سے شادی کر لے، یہ تمام  کبیرہ گناہ اور شیطانی اعمال ہیں۔ رسول الله صلى اللہ عليہ وسلم نے ایسے شخص سے براءت كا اظہار كيا ہے۔ جب نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے كسى شخص كى منگنى پر منگنى كرنے سے منع كيا ہے، تو خاوند اور بيوى ميں علیحدگی کروا دینا اس سے کئی گنا بڑا جرم ہے۔

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لَيْسَ مِنَّا مَنْ خَبَّبَ امرَأَةً عَلَى زَوجِهَا أَوْ عَبْدًا عَلَى سَيِّدِهِ. (سنن أبي داود، الطلاق: 2175) (صحیح) 

 وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جس نے کسی عورت کو اس کے خاوند کے خلاف ابھارا۔

اسی طرح سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِنَّ إِبْلِيسَ يَضَعُ عَرْشَهُ عَلَى الْمَاءِ ثُمَّ يَبْعَثُ سَرَايَاهُ فَأَدْنَاهُمْ مِنْهُ مَنْزِلَةً أَعْظَمُهُمْ فِتْنَةً يَجِيءُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ فَعَلْتُ كَذَا وَكَذَا فَيَقُولُ مَا صَنَعْتَ شَيْئًا قَالَ ثُمَّ يَجِيءُ أَحَدُهُمْ فَيَقُولُ مَا تَرَكْتُهُ حَتَّى فَرَّقْتُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ امْرَأَتِهِ قَالَ فَيُدْنِيهِ مِنْهُ وَيَقُولُ : نِعْمَ أَنْت. (صحيح مسلم، صفة القيامة والجنة والنار: 2813).

ابلیس اپنا تخت پانى پر لگاتا ہے، پھر اپنے لشكر روانہ كرتا ہے، ابلیس کا قریبی ترین وہ ہوتا ہے جو سب سے بڑا فسادی ہو،  کوئی آکر رپورٹ دیتا ہے کہ ميں نے آج فلاں فلاں كام كيا ہے، تو ابلیس كہتا ہے تو نے كچھ بھی نہيں كيا، نبى صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمايا: پھر ان ميں سے ايك آ كر كہتا ہے: ميں فلاں شخص کو طرح طرح سے ورغلاتا رہا حتى كہ میں نے اس كے اور اس كى بيوى كے درميان جدائى ڈال دى، نبى کریم  صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:  ابلیس اسےاپنے قریب کرتا ہے اور كہتا ہے ہاں! تو نے (قابل ذکر)  كام كيا ہے۔

 

1. اس لیے شادی شدہ عورت کو طلاق لینے پر ابھارنے والا شخص مجرم ہے اور كبيره گناہ کا مرتکب ہے۔  اس  پر واجب ہے کہ وہ  سچی توبہ کرے، اپنے کیے پر نادم ہو، آئندہ ایسا کام نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرے، اور فورا ً اس عورت سے تعلقات ختم کرے۔

والله أعلم بالصواب

محدث فتویٰ کمیٹی

تبصرے