الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جن چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہےوہ درج ذیل ہیں:
1- پیشاب یا پاخانہ کرنا یاہوا کا خارج ہونا۔
ارشاد باری تعالی ہے:
أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ (المائدة: 6)
یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے آیا ہو۔
2- مادہ منویہ ، ودی یامذی کا نکلنا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیا ن کرتے ہیں کہ منی سے غسل کیا جائے گا، ودی اور مذی نکلننے سے اپنی شرمگاہ کو دھو لو اور نماز کی طرح وضو کرو۔ (السنن الکبری للبیہقی: 800)
3- ایسی نیند جس سے انسان میں شعور چلا جائے (صحیح الجامع: 4148)
4- نشے کی وجہ سےعقل کے زائل ہونے سے ، بے ہوشی سے، پاگل ہوجانےسے بالاجماع وضو ٹوٹ جائےگا، کیونکہ یہ تمام امور نیندسے بڑھ کر ہیں۔ (دیکھیں: الاوسط از ابن المنذر، جلد نمبر: 1، صفحہ نمبر 155)
5- کپڑوں کے بغیر شرمگاہ کوچھونےسے وضو ٹوٹ جاتا ہے(چاہے شہوت کے ساتھ چھویا جائے یا بغیرشہوت کے)
بسرہ بنت صفوان ؓ نے بتایا، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: جو کوئی اپنے ذکر کو ہاتھ لگائے اسے چاہیے کہ وضو کرے۔ (سنن ابی داود، كتاب الطهارة: 181) (صحیح)
6- اونٹ کاگوشت کھانا
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔‘‘ اس نے کہا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔‘‘ اس نے کہا: کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ اس نے کہا: اونٹوں کے بٹھانے کی جگہ میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ (صحیح مسلم، کتاب الحیض: 360)
قرآن وسنت میں مندرجہ بالاامور سے وضو ٹوٹنے کا ذکر ہے، اس لیے مچھر کے خون چوسنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
والله أعلم بالصواب.