سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

خصی جانور کی قربانی کرنا جائز ہے

  • 5406
  • تاریخ اشاعت : 2024-06-26
  • مشاہدات : 97

سوال

قربانی کے لیے جانور کا عیب سے پاک ہونا ضروری ہوتا ہے، تو جب کسی بکرے کو خصی کیا جاتا ہے یعنی اس کی نس کاٹ دی جاتی ہے تو آیا یہ ایک عیب ہو گا کہ نہیں؟ اس بارے میں آگاہی درکار ہے ۔

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سیدنا ابو رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ مَوْجِيَّيْنِ خَصِيَّيْنِ  (مسند أحمد: 23348، إرواء الغليل: 1147) (صحیح)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مینڈھے قربانی کیے جو سفید اور کالے رنگ کے تھے اور خصی تھے۔

1. مندرجہ بالا حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ خصی جانور کی قربانی کرنا جائز ہے ۔

2. ویسے بھی جن عیوب کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانور کی قربانی کرنے سے منع کیا ہے ان میں خصی ہونا نہیں ہے۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے