الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ ذکرالہی افضل ترین عبادت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احادیث مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کے ذکرکرنے کے بہت سے فضائل بیان کیے ہیں، اللہ تعالیٰ کے ذکر کرنے سے دل کو سکون ملتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ (الرعد: 28)
وہ جوایمان لائے اوران کے دل اللہ کی یاد سے اطمینان پاتے ہیں۔ سن لو! اللہ کی یاد ہی سے دل اطمینان پاتے ہیں۔
لیکن جس طرح سیفی سلسلہ والے ذکر کرتے ہیں بدعت اور گمراہی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم سے اس طرح ذکر کرنا ثابت نہیں ہے۔
1. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدّ (صحيح مسلم، الأقضية:1718).
جس شخص نے کوئی ایسا عمل کیا جس کے بارے میں ہمارا حکم نہیں ہے وہ مردود (باطل) ہے۔
والله أعلم بالصواب.