سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

چھٹیوں کے ایام میں ڈیوٹی کرنا

  • 5152
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 51

سوال

میں ایک پرائیویٹ ٹیچر ہوں۔ جب سردیوں يا گرمیوں کی چھٹیاں ہوتی ہے تو سکول کا مالک ہمیں خوامخواہ كسی کام کا جواز بنا كر روزانہ سکول بلاتا ہے۔ اس کے ديگر سکول بھی ہيں وہاں کسی استاد کو چھٹیوں میں سکول آنے کو نہیں کہتا۔ سکول مالک کا کچھ اساتذہ کیساتھ ايسا امتیازی رویہ رکھنا شرعی لحاظ سے کیسا ہے؟

 الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ اس کے ہاں ملازمت کرتے ہیں۔ وہ آپ کی خدمات کے عوض تنخواہ دیتا ہے۔ اگر آپ کے کنٹریکٹ میں یہ بات شامل تھی کہ وہ آپ کو چھٹیوں میں بھی بلا سکتا ہے تو پھر آپ کو اس بارے میں کسی طرح کی شکایت نہیں کرنا چاہیے،کیونکہ آپ نے خود وہ کنڑیکٹ سائن کیا ہے۔ 
اگر کنڑیکٹ میں یہ بات شامل نہیں تھی کہ چھٹیوں میں بھی حاضری یقینی بنائی جائے گی تو آپ حق رکھتے ہیں کہ آنے سے معذرت کر لیں ۔
اگروہ آپ کو صرف تنگ کرنے کے لیے بغیر کسی کام کے بلاوجہ بلاتا ہے تو یہ رویہ ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتا، حقیقی مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کے لیے وہی کچھ پسند کرتا ہے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے، کسی مسلمان کو بلاوجہ تنگ کرنا جائز نہیں ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ، حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ (صحيح البخاري، الإيمان: 13، صحيح مسلم، الإيمان: 45)
کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے وہ چیز پسند نہ کرے جو وہ اپنے لیے کرتا ہے۔

 

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی
 

1- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
2- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
3- فضیلۃ الشیخ عبد الخالق صاحب
4- فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد صاحب 

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی