الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مفہوم کی ایک روایت طبرانی میں موجود ہے، جس کو عثیم بن کثیربن کلیب اپنے باپ سے، وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الْأَكْبَرُ مِنَ الْإخْوَةِ بِمَنْزِلَةِ الْأَبِ (المعجم الكبير للطبراني: 450)
بڑا بھائی باپ کے مرتبے پر ہوتا ہے۔
لیکن اس حدیث کوامام البانی رحمہ اللہ نے موضوع قراردیا ہے یعنی یہ جھوٹی بات گھڑکررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر دی گئی ہے آپ نے بالکل ایسا نہیں فرمایا۔ (السلسلة الضعيفة : 3370)
01. بڑے بھائی کا ادب اوراحترام کرنا ضروری ہے، کیونکہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقِّرْ كَبِيرَنَا (سنن الترمذي، أبواب البر والصلة: 1919) (صحيح)
وه شخص ہم میں سے نہیں ہے جو چھوٹے پر رحم نہیں کرتا اور بڑے کا احترام نہیں کرتا۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی
01. فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
02. فضیلۃ الشیخ عبد الخالق حفظہ اللہ
03. فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد حفظہ اللہ