الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر شوہرطلاق سے انکار کرے اور بیوی کہے کہ شوہرنے طلاق دے دی ہے توشوہر کی بات کوترجیح دی جائےگی کیونکہ اصل یہی ہے کہ نکاح باقی ہے۔ لیکن اگرعورت گواہ پیش کردے ، وہ گواہی دیں کہ شوہر نے طلاق دے دی ہے تو پھرطلاق ہو جائے گی، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الْبَيِّنَةُ عَلَى الْمُدَّعِي وَالْيَمِينُ عَلَى الْمُدَّعَى عَلَيْهِ (صحيح الجامع: 2897).
دعوی کرنے والا دلیل دے گا (اگر اس کے پاس دلیل نہ ہو تو) جس کے خلاف دعوی کیا گیا ہے وہ قسم اٹھائے گا۔
اگرآپ کے پاس گواہ یا کوئی دلیل ہے جس سے ثابت ہو سکے کہ آپ کے شوہر نے واقعتا طلاق دی ہے توآپ اپنی بات کے حق میں گواہ پیش کریں گی اگر ثابت ہو جائے تو آپ کو دوسری طلاق واقع ہو چکی ہے۔
خدانخواستہ اگرآپ کا شوہر پھر کوئی طلاق دیتا ہے تو آپ کو تین طلاقیں مکمل ہو جائیں گی اور آپ اپنے خاوند کے لیے حرام ہو جائیں گی۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی
01. فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
02. فضیلۃ الشیخ عبد الخالق حفظہ اللہ
03. فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد حفظہ اللہ