الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگرانسان کورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے میں شک ہے اور وہ شک میں مبتلا ہو کرکسی سے سوال کرتا ہے تو وہ کافر ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے میں شک کرنا قرآن اور صریح احادیث کا انکار ہے اور ایمانیات میں شک کرنا کفرہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:
إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أُولَئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ (الحجرات: 15)
مومن تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پرایمان لائے، پھرانہوں نے شک نہیں کیا اورانہوں نے اپنے مالوں اوراپنی جانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کیا ۔ یہی لوگ سچے ہیں۔
لیکن اگراس کا پختہ ایمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں اوروہ قادیانی کو چیلنج کرتے ہوئے ایسی بات کہتا ہے کہ اگرتم مرزا قادیانی کذاب کی نبوت کو قرآن مجید سے ثابت کر دو تو میں اسے نبی مان لوں گا تو ایسے کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی
01. فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
02. فضیلۃ الشیخ عبد الخالق حفظہ اللہ
03. فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد حفظہ اللہ