سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تہجد کی کم ازکم کتنی رکعتیں پڑھ سکتے ہیں؟

  • 4879
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 59

سوال

تہجد کی نماز کم سے کم کتنی رکعت پڑھ سکتے ہیں؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض نمازوں کے بعد افضل ترین نمازرات کی نماز ہے۔

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أَفْضَلُ الصِّيَامِ، بَعْدَ رَمَضَانَ، شَهْرُ اللهِ الْمُحَرَّمُ، وَأَفْضَلُ الصَّلَاةِ، بَعْدَ الْفَرِيضَةِ، صَلَاةُ اللَّيْلِ (صحیح مسلم، الصيام: 11639)

1. افضل ترين عمل رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اوررمضان کے علاوہ دیگر مہینوں میں گیارہ رکعتوں سےزیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔

سعید بن ابی سعید مقبری نے ابو سلمہ بن عبدالرحمان سے روایت کیا کہ انھوں نے سيده عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا: رمضان میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کیسے ہوتی تھی؟ انھوں نے جواب دیا: رسول اللہ ﷺ رمضان اوراس کے علاوہ (دوسرے مہینوں) میں (فجر سے پہلے) گیارہ رکعتوں سے زائد نہیں پڑھتے تھے، چاررکعتیں پڑھتے، ان کی خوبصورتی اوران کی طوالت کے بارے میں مت پوچھو، پھر چاررکعتیں پڑھتے، ان کے حسن اور طوالت کے بارے میں نہ پوچھو، پھرتین رکعتیں پڑھتے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا میں نےعرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا آپﷺ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ تو آپﷺ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا۔(وہ بدستوراللہ کے ذکر میں مشغول رہتا ہے۔ (صحيح مسلم، صلاة المسافرين وقصرها: 738)

1. تهجد کی کم ازکم رکعتیں دو ہیں۔

سيدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے رات کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا:

صَلَاةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمْ الصُّبْحَ صَلَّى رَكْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ لَهُ مَا قَدْ صَلَّى (صحيح البخاري، الوتر: 990، صحيح مسلم، صلاة المسافرين وقصرها: 749)

رات کی نماز دو دو رکعت ہے، جب تم میں سے کسی کو صبح ہو جانے کا خدشہ ہو تو ایک رکعت پڑھ لے، وہ اس کی نماز کو وتر بنا دے گی۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

1- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی