سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا جمعہ کے دن غسل کرنا ضروری ہے؟

  • 4868
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 209

سوال

کیا جمعہ کے دن غسل کرنا لازمی ہے؟ اگر غسل نہ کیا جائے تو کیا انسان ناپاک رہے گا؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انسان کو چاہیے کہ وہ دینی مسائل میں معتبر عالم دین سے رہنمائی لیتا رہے تاکہ وہ اپنی ساری زندگی احکامات الہیہ کے مطابق گزار سکے، ارشاد باری تعالی ہے:

فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ۔ (الأنبياء: 7)
پس ذکر والوں (اہل علم) سے پوچھ لو، اگر تم نہیں جانتے ہو۔

جمعہ کے دن غسل کرنے کے بارے میں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

غُسْلُ يَوْمِ الجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ۔ (صحيح البخاري، الجمعة: 879)
جمعہ کے دن غسل کرنا ہر بالغ (آدمی) پر واجب ہے۔

اسی طرح سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہ بيان كرتے ہیں کہ ایک دفعہ سيدنا عمر رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کھڑے ہو کر خطبہ دے رہے تھے کہ اچانک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام اور اولين مہاجرین میں سے ایک صاحب آئے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ  نے آواز دی کہ یہ کون سا آنے کا وقت ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں ایک ضرورت کی وجہ سے مصروف ہو گیا۔ ابھی اپنے گھر واپس نہیں جا سکا تھا کہ اذان کی آواز سن لی تو صرف وضوء کر سکا ہوں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: (ایک لیٹ آئے ہو اور پھر) صرف وضوء کر کے آئے ہو؟ حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کا حکم دیتے تھے۔ (صحيح البخاري، الجمعة: 878)

مندرجہ بالا احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ جمعہ کےدن غسل کرنا ضروری ہے، خاص طور پر اس آدمی کےلیے جو محنت مزدوری سے فارغ ہو کر جمعہ کےلیے حاضر ہوتا ہے، کیونکہ گرمی اور کام کی مشقت کی وجہ سے پسینہ آ جاتا ہے اگر ایسا آدمی صرف وضوء کر کے جمعہ کےلیے حاضر ہو جائے تو دیگر مسلمان پسینے کی بو کی وجہ سے اذیت میں مبتلا ہوں گے۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ لوگ اپنے گھروں اور مدینہ کے بالائی علاقوں سے نماز جمعہ پڑھنے کےلیے باری باری آتے تھے۔ چونکہ وہ گرد وغبار میں چل کر آتے، اس لیے ان کے بدن سے غبار اور پسینے کی وجہ سے بدبو آنے لگتی، چنانچہ ان میں سے ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جبکہ آپ اس وقت میرے گھر میں تھے، تب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لَوْ أَنَّكُمْ تَطَهَّرْتُمْ لِيَوْمِكُمْ هَذَا۔ (صحيح البخاري، الجمعة: 902، صحيح مسلم، الجمعة: 847)
کاش کہ تم لوگ اس (مبارک) دن میں نہا دھو لیا کرو۔

اگر کوئی انسان کسی مجبوری کی وجہ سے جمعہ کے دن غسل نہیں کر سکا  تو وہ ناپاک نہیں رہے گا بلکہ وہ وضوء کر کے جمعہ میں شرکت کرے، کیونکہ جمعہ کے دن غسل کو ناپاکی کی وجہ سے واجب نہیں کیا گیا، بلکہ اس دن کی اہمیت اور فضیلت اجاگر کرنے کےلیے کیا گیا ہے تاکہ یہ دن بقیہ ایام سے ممتاز ہو سکے۔

والله أعلم بالصواب

محدث فتوی کمیٹی
01. فضیلۃ الشیخ عبد الخالق حفظہ اللہ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی