سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا مسلمان کا قاتل ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا؟

  • 4763
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 8

سوال

کیا مومن کو قتل کرنے والا ابدی جہنمی ہے؟

  الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی مسئلے کا شرعی حکم جاننے کے لیے اس سے متعلقہ تمام شرعی نصوص کو اکٹھا کرنا ضروری ہے،  تاکہ صحیح طور پر رہنمائی مل سکے۔

یقینا کسی مسلمان کو قتل کرنا بہت بڑا جرم اور کبیرہ گناہ ہے، سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لَزَوَالُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَى اللهِ مِنْ قَتْلِ رَجُلٍ مُسْلِمٍ (سنن ترمذي، أبواب الديات: 1395) (صحيح)

 دنیا کی بربادی اللہ کے نزدیک ایک مسلمان کے قتل ہونے سے کہیں زیادہ کمتروآسان ہے۔ 

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا (النساء: 93)

اور جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے، جس میں ہمیشہ رہنے والا ہو اور اللہ اس پر غصے ہوگیا اور اس نے اس پر لعنت کی اور اس کے لیے بہت بڑا عذاب تیار کیا ہے۔

اگر قرآن وسنت کے تمام دلائل میں غور کیا جائے تو مندرجہ بالا آیت مبارکہ کا مفہوم یہ ہو گا کہ اگراللہ تعالیٰ روز قیامت قاتل کو معاف نہ کرے تو اس کی سزا جہنم ہے اوروہ اس کا مستحق ہے، لیکن قاتل اگر توحید پرست تھا شرک نہیں کرتا تھا توابدی جہنمی نہیں ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ جتنی مدت اس کو عذاب دینا چاہے گا عذاب دے گا پھرا سے نکال لے گا، یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اورفضل کرتے ہوئے اسے معاف کر دے  اورعذاب نہ دے؛ کیونکہ فرمان باری تعالیٰ ہے:

إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَى إِثْمًا عَظِيمًا (النساء: 48)

بے شک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا اور جو اللہ کا شریک بنائے تو یقینا اس نے بہت بڑا گناہ گھڑا۔

 

یعنی اللہ تعالیٰ روز قیامت شرک کو معاف نہیں کرے گا،  اورجس انسان نے اپنی زندگی میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کیا لیکن دیگر کبیرہ گناہ کیے تھے اور سچی  توبہ کیے بغیر ہی فوت ہوگیا  ایسے انسان کو اگر اللہ تعالیٰ چاہے گا تو اس کےگناہوں کے بقدر عذاب دے گا، یہ بھی ممکن ہے اللہ تعالیٰ اپنے فضل اور رحمت سے اسے معاف کر کے جنت میں داخل کر دے۔

سيدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں چلے جائیں گے تو اللہ تعالیٰٰ فرمائے گا: جس شخص کے دل میں رائی کے دانے برابر ایمان ہو، اسے جہنم سے نکال لاؤ۔ تو ایسے لوگوں کو جہنم سے نکالا جائے گا جو کہ جل کرسیاہ ہو چکے ہوں گے۔ پھر انہیں پانی یا زندگی کی نہر میں ڈالا جائے گا۔ (صحيح البخاري، الإيمان: 22، صحيح مسلم، الإيمان:  184)

والله أعلم بالصواب.

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی