الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلام میں چارعورتوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنا جائز ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً (النساء:3)
عورتوں میں سے جو تمھیں پسند ہوں ان سے نکاح کرلو، دو دو سے اور تین تین سےاور چار چار سے، پھر اگر تم ڈرو کہ عدل نہیں کرو گےتو ایک بیوی سے۔
اس لیے گھر والوں کا دوسری بیوی کو طلاق دینے کے لیے دباؤ ڈالنا شرعی طور پر جائز نہیں ہے۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوى کمیٹی
01- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
02- فضیلۃالشیخ جاويد اقبال سيالكوٹی حفظہ اللہ
03- فضیلۃالشیخ عبد الحليم بلال حفظہ الله