الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ قرآن مجید شفا ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا (الإسراء: 82)
اور ہم قرآن میں سے تھوڑا تھوڑا نازل کرتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے سرا سر شفا اور حمت ہے اور وہ ظالموں کو خسارے کے سوا کسی چیز میں زیادہ نہیں کرتا۔
لیکن کسی بیماری کے علاج کے لیے قرآن مجید کی چند مخصوص آیات کو خاص کر لینا اور پھر انہیں مخصوص تعداد میں مخصوص حالت میں پڑھنا، اور یہ سمجھنا کہ ان آیات کے پڑھنے سے فلاں بیماری سے شفا ملتی ہے ، کسی شرعی دلیل کے بغیر جائز نہیں ہے۔ بلکہ یہ عمل بدعت کے قریب ہے اور ایسے عمل سے اجتناب ضروری ہے۔
اس لیے حافظے کی کمزوی دور کرنے کے لیے مندرجہ بالا آیات مخصوص تعداد میں ہر نماز کے بعد پڑھنا ، اس طرح درود شریف کو گیارہ مرتبہ اور یاقوي کو چودہ مرتبہ پڑھنا جائز نہیں ہے کیوں کہ اس عمل کی کوئی دلیل شریعت میں موجود نہیں ہے، یعنی کسی حدیث میں یہ ذکر نہیں آیا کہ مندرجہ بالا آیات حافظے کی کمزوری دور کرنے کے لے پڑھنی چاہیے۔
قرآن سارا شفا ہے ، اس کا پڑھنا باعث برکت ہے ، لیکن چند آیتوں کو کسی مرض کے علاج کے لیے مخصوص کر لینا بغیر دلیل کے جائز نہیں ہے۔
والله أعلم بالصواب
محدث فتوى کمیٹی
01. فضیلۃالشیخ جاويد اقبال سيالكوٹی حفظہ اللہ
02. فضیلۃالشیخ اسحاق زاہد حفظہ اللہ