سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عقیدے کے مسائل میں ضعیف حدیث پرعمل کرنا

  • 2215
  • تاریخ اشاعت : 2024-06-07
  • مشاہدات : 191

سوال

کیا عقیدے کے مسائل میں ضعیف حدیث قبول کی جا سکتی ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عقیدے اوراحکام میں ضعیف حدیث  بالکل قبول نہیں کی جائے گی، کیونکہ ضعیف حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہوتی، جو حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہی نہیں ہے اس سے ہم شریعت کا کوئی حکم یا عقیدے کا مسئلہ کیسے اخذ کر سکتے ہیں؟!

 سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

مَنْ حَدَّثَ عَنِّي حَدِيثًا وَهُوَ يَرَى أَنَّهُ كَذِبٌ فَهُوَ أَحَدُ الْكَاذِبِينَ (سنن ترمذي، أبواب العلم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: 2662) (صحيح)

جس نے میری طرف منسوب کرکے جان بوجھ کر کوئی جھوٹی حدیث بیان کی تو وہ دو جھوٹ بولنے والوں میں سے ایک ہے۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے