الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عقیدے اوراحکام میں ضعیف حدیث بالکل قبول نہیں کی جائے گی، کیونکہ ضعیف حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہوتی، جو حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہی نہیں ہے اس سے ہم شریعت کا کوئی حکم یا عقیدے کا مسئلہ کیسے اخذ کر سکتے ہیں؟!
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
مَنْ حَدَّثَ عَنِّي حَدِيثًا وَهُوَ يَرَى أَنَّهُ كَذِبٌ فَهُوَ أَحَدُ الْكَاذِبِينَ (سنن ترمذي، أبواب العلم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: 2662) (صحيح)
جس نے میری طرف منسوب کرکے جان بوجھ کر کوئی جھوٹی حدیث بیان کی تو وہ دو جھوٹ بولنے والوں میں سے ایک ہے۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی