الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زیر ناف بال کاٹنے کی مدت چالیس دن مقرر فرمائی ہے۔
سيدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
وُقِّتَ لَنَا فِي قَصِّ الشَّارِبِ وَتَقْلِيمِ الْأَظْفَارِ وَنَتْفِ الْإِبِطِ وَحَلْقِ الْعَانَةِ أَنْ لَا نَتْرُكَ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً (صحيح مسلم، الطَّهَارَةِ: 599)
ہمارے لیے مونچھیں کترانے، ناخن تراشنے، بغلوں کے بال اکھیڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لیے وقت مقرر کر دیا گیا کہ ہم ان کو چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔
1. اگر کسی انسان کے بال زياده بڑھے نہ بھی ہوں، پھر بھی اسے چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیان کردہ مدت کے مطابق چا لیس دن کے اندر بالوں کی صفائی کرلے۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی
1- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی صاحب حفظہ اللہ
2- فضیلۃ الشیخ عبد الخالق صاحب حفظہ اللہ
3- فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد صاحب حفظہ اللہ
4- فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال صاحب حفظہ اللہ