الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر انسان نے وضو میں موزوں یا جرابوں پر مسح کیا پھر انہیں اتار دیا، تو جب تک اس کا وضو نہ ٹوٹے، اس کی طہارت باقی ہے، وہ وضو ٹوٹنے تك جتنى چاہے نمازيں ادا كرسكتا ہے۔ اس کی دليل درج ذيل ہے:
1. کیونکہ احادیث مبارکہ میں جن چیزوں سے وضو ٹوٹنے کا ذکرآیا ہے ان میں موزے یا جرابیں اتارنا نہیں ہے۔
2. جب موزوں يا جرابوں پر مسح كرنے والے كى طہارت شرعى دليل سے ثابت ہے، تو اس كے باطل ہونے كا حكم بھى شرعى دليل كے بغير لگانا ممكن نہيں ہے۔ ليكن كوئى ايسى شرعى دليل نہيں ملتى جو موزے يا جرابیں اتارنے سے وضو ٹوٹنے پر دلالت كرتى ہو۔
3. جس شخص نے وضو كرتے ہوئے سر كا مسح كيا، پھر بعد ميں اپنے سر كے بال منڈوا ديے، اس كا وضو باقى ہے۔ ایسے ہی موزوں پر مسح كر كے اتارنے والے کا وضو بھی باقی ہے۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی