سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگرشوہر اپنی بیوی کوقریب جانے سے پہلے طلاق دے؟

  • 2140
  • تاریخ اشاعت : 2024-08-13
  • مشاہدات : 113

سوال

اگرشوہراپنی بیوی کو قریب جانے سے پہلے طلاق دے دے تو عدت کا کیا حکم ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرخاوند اپنی بیوی کو ہمبستری کرنے یا خلوت صحیحہ کے بغیر طلاق دے دے تو اس عورت پرکوئی عدت نہیں ہے۔

ارشادباری تعالی ہے:

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا فَمَتِّعُوهُنَّ وَسَرِّحُوهُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا (الأحزاب: 49)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو، پھرانھیں طلاق دے دو، اس سے پہلے کہ انھیں ہاتھ لگاؤ تو تمھارے لیے ان پرکوئی عدت نہیں، جسے تم شمار کرو، سو انھیں سامان دو اور انہیں چھوڑدو، اچھے طریقے سے چھوڑنا۔

1. اگر بیوی سے ہمبستری کرلی ہے یا خلوت صحیحہ ہوگئی ہے، یعنی وہ دونوں خاوند اور بیوی ایک کمرہ میں علیحدہ ہوگئے ہیں، اورجماع میں کوئی شرعی رکاوٹ نہیں ہے (جیسا کہ عورت حیض کی حالت میں ہو، یا رمضان کے دن میں روزے کی حالت میں خلوت ہوئی ہو، یا احرام کی حالت میں وغیرہ)  توعورت پر عدت گزارنا لازمی ہے، اگرچہ ہمبستری نہ بھی ہو۔

سیدنا عمر اور علی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:

من أغلق بابًا، وأرخى سِترًا، فلها الصَّداقُ كامِلًا، وعليها العِدَّةُ (الخلافيات للبيهقي: 4279، إرواء الغليل: 1937)

جس شخص نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا (یعنی وہ دونوں میاں بیوی باقی لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوگئے) اس عورت کے لیے حق مہر بھی پورا ہوگا اور وہ عدت بھی گزارے گی۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

1- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

2- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی صاحب حفظہ اللہ

3- فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال صاحب حفظہ اللہ

تبصرے