الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو شخص بھول کر نماز میں ایک رکعت کم پڑھ کے سلام پھیر دے وہ ایک رکعت پڑھے گا او رسجدہ سہو کرے گا۔
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نےعصر کی نماز پڑھائی اور تین رکعات پر سلام پھیر دیا، پھر اپنے گھر تشریف لے گئے تو ایک آدمی جسے خرباق کہا جاتا تھا اوراس کے ہاتھ لمبے تھے، وہ آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپﷺ سے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! پھر آپ ﷺ سے جو (سہو) ہوا تھا اس کا آپﷺ کے سامنے تذکرہ کیا، آپﷺ غصے کی حالت میں، چادر گھسیٹتے ہوئے نکلے حتی کہ لوگوں کے پاس آ پہنچے اور پوچھا:
أَصَدَقَ هَذَا قَالُوا: نَعَمْ، «فَصَلَّى رَكْعَةً، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ (صحيح مسلم، كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ: 574)
کیا یہ سچ کہہ رہا ہے؟ ‘‘ لوگوں نے کہا: جی ہاں! توآپﷺ نے ایک رکعت پڑھائی، پھر سلام پھیرا، پھر سہو کے دو سجدے کیے، پھر سلام پھیرا۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی