الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مسئلہ میں آپ کے لئے ان سوفٹ ویئر زکی کاپی کرنا یا شیئر کرنادرست نہیں ہے۔ کیونکہ کمپنیوں نے ان کی تیاری پر سرمایہ خرچ کیا ہے اور ان کے جملہ حقوق کمپنی کے نام محفوظ ہیں۔ یہ گویا کہ ان مال تجارت ہے۔ اگر آپ کمپنی کی اجازت کے بغیر یہ کام کرتے ہیں تو آپ کا یہ عمل چوری کے زمرے میں آتا ہے۔ گویا آپ نے کمپنی کا مال تجارت چرایا ہے۔ ہاں البتہ اگر کمپنی خود اس کی اجازت دے دے جیسا متعدد سوفٹ ویئرز میں ہوتا ہے ،تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ