الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غسل جنابت کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے آپ استنجا کرتے ہوئے اپنی شرمگاہ کو اچھی طرح سےدھوئیں، پھر نماز والا مکمل وضوء کریں،جس میں سر کا مسح بھی کریں اور پاؤں بھی دھوئیں،اس کےبعد اپنے سرپر تین چلو پانی ڈالیں اور بالوں کو اچھی طرح رگڑیں،پھر آپ مکمل جسم پر پانی ڈال لیں،اس طرح آپ کا غسل مکمل ہو جائے گا۔ اگر آپ ایسی جگہ غسل کر رہے ہیں جہاں پانی کے چھینٹے پڑنے کا خدشہ ہو تواحتیاطاً پاؤں نہ دھوئیں،اور غسل مکمل کر لینے کے بعد آخر میں پاؤں دھولیں۔یہ آخر میں پاؤں دھونے کی وجہ چھینٹوں کا پڑنا ہے ،ورنہ آپ اپنے وضوء کے ساتھ ہی دھوئیں گے۔باقی مسح نہ کرنے والی بات بے دلیل ہے ،ایسا کوئی طریقہ ثابت نہیں ہے جس میں مسح نہ کیا جائے،آپ وضوء کرتے وقت مسح بھی ساتھ ہی کریں گے۔صرف پاؤں مجبوری کی وجہ سے بعد میں دھونے کی اجازت ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ