سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 1755
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 336

سوال

مرد کااپنی بیوی کا دودہ پینا
بیوی کا دودھ پینا السلام عليكم ورحمة الله وبركاته! کیا اپنی بیوی کا دودھ پیناہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! خاوند كے ليے بيوى سے كوئى بھى فائدہ اٹھانااور اس سے خوش طبعى كرنا جائز ہے، صرف دبر ميں دخول ( یعنی پاخانہ والى جگہ كا استعمال) اور حيض و نفاس كى حالت ميں بيوى سے جماع كرنا حرام ہے، اس كے علاوہ سب جائز ہے، خاوند جو چاہے كر سكتا ہے مثلاً بوس و كنار اور معانقہ اور چھونا اور اسے دیکھنا وغيرہ۔ حتىٰ كہ اگر وہ بيوى كے پستان سے دودھ پى لے تو يہ بھی مباح استمتاع ميں شامل ہوتا ہے، اور اس پر دودھ كے اثرانداز ہونے كا حکم نہیں لگایا جا سكتا كيونكہ بڑے شخص كى رضاعت حرمت ميں مؤثر نہيں ہے، بلكہ رضاعت تو دو برس كى عمر ميں مؤثر ہوتى ہے۔مزید تفصیل کے لئے دیکھیں فتوی نمبر(2594) http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2594/0/ ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب فتویٰ کمیٹی محدث فتویٰ

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی