الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محترم بھاءی یہ حدیث بخاری کی ہے اور بخاری شریف کی تمام احادیث صحیح ہیں۔اس کا نمبر (5592)ہے۔البتہ یہ حکم صرف آپ کے ساتھ خاص ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ