سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

  • 15
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 430

سوال

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال: qasar ke liye distance kitni honi chahie,jasa ke main paraha hai ke ten fasak shahi hadees se sabit hai, tu kiya main is hadees ka mutabik 22km main kar sakta hu.or dosri baat main rojna duty ke liye 80 km safar one side safar karta hu tu kiya is condition main safar kar sakta hu,agar karsakta hu tu kiya zuhar or asar mila kar par sakta hu ki nahi. quran or hadeese ki rosni main bataye جواب نماز قصر کے لیے مقدار سفر کے متعلق کافی اختلاف ہے۔ بعض حضرات کے نزدیک سفر کی کوئی مقدار مقرر نہیں ہے، بعض محدثین ایک دن اور ایک رات کی مسافت پر نماز قصر جائز قرار دیتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق کوئی صریح قولی روایت نہیں ملتی جس سےنماز قصر کے لیے مسافت کی مقدار کو معین کیا جاسکتا ہو، البتہ حضرت انسؓ جو سفر و حضر میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک خادم خاص کی حیثیت سے رہے ہیں، انہوں نے آپﷺ کے ایک فعل سے استنباط کیا ہے کہ کم از کم نو میل کی مسافت پر نماز قصر کی جاسکتی ہے، چنانچہ آپ کے شاگرد یحییٰ بن یزید نے نماز قصر کے لیے مسافت کی مقدار کے متعلق سوال کیا تو حضرت انسؓ نے جواب دیا کہ جب رسول اللہ ﷺ تین میل یا تین فرسخ کا سفر کرتے تو نماز قصر فرماتے (روایت میں سفر کی تعیین کے متعلق تردد ایک راوی شعبہ کو ہوا ہے) [صحیح مسلم: حدیث نمبر 691] ایک فرسخ تین میل کا ہوتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ مسافت اگر نو میل ہوتو انپے شہر یا گاؤں کی حد سے نکل کر نماز قصر کی جاسکتی ہے۔ لہٰذا آپ 22 کلو میٹر سفر ایک شہر ہی میں کرتے ہیں تو آپ کے لیے قصر کرنا جائز نہیں ہے۔ جہاں تک 80 کلومیٹر سفر کرنے کی بات ہے تو اس میں قصر ہو سکتا ہے اور دو نمازوں کو جمع کرنا بھی جائز ہے۔

ماخذ:محدث فتویٰ کمیٹی