الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمارے خیال میں بات کچھ یوں ہے کہ اہل حدیث اپنے علماء کے فہم کے مطابق احادیث کو ترجیح دلائل کی قوت و صحت کی بنیاد پر دیتے ہیں ،اور دلائل کی کمزوری کی صورت میں بسااوقات اس کو رد بھی کر دیتے ہیں، نیز وہ اپنے علماء کے فہم کو اپنے اوپر لازم نہیں کرتے۔ جبکہ مقلدین کی یہ حالت ہے کہ وہ أئمہ کرام کے فہم کو اپنے اوپر لازم کر لیتے ہیں اور بسااوقات احادیث سے ٹکراجانے کے باوجود اسے ترک کرنے کی بجائے احادیث میں تاویل کر کے اسے اپنے امام کے فہم کے مطابق بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے نزدیک دلائل کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ بس امام کا فتویٰ مل جائے وہی کافی ہے۔ ان کے نزدیک امام کا فتویٰ ہی دلیل ہے۔ هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ