ایک گاڑی بکری سے ٹکرا گئی جس سے اس کی کمر اور ٹانگ ٹوٹ گئی یہ ابھی زندہ تھی اور لڑکھڑا کر چل بھی رہی تھی کہ میں نے اسے جلدی سے ذبح کر لیا مگر ذبح کرنے اور کھال اتار لینے کے بعد مجھ سے کہا گیا کہ یہ بکری حرام ہے تو میں نے اسے چھوڑ دیا۔ براہ کرم بتائیں کہ اس ذبیحہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟
اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے تو یہ ذبیحہ حلال ہے کیونکہ یہ بکری ابھی زندہ تھی جب آپ نے اسے ذبح کیا لہٰذا ارشاد باری تعالیٰ
کی وجہ سے یہ حلال ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب