جب کوئی کتابی کسی بکری کو اس طرح ذبح کرے جس طرح کوئی مسلمان ذبح کرتا ہے مگر وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا نام نہ لے تو کیا اس ذبیحہ کا کھانا جائز ہے کیونکہ وہ تو تنیث (تین خدائوں) پر ایمان رکھتا ہے؟
جب کوئی کتابی کسی ذبیحہ کو ذبح کرے اور ہمیں یہ معلوم ہو کہ اس نے اس پر اللہ کا نام لیا ہے تو اسے کھانا حلال ہے کیونکہ وہ ارشاد باری تعالیٰ:
’’اور اہل کتاب کا کھانا بھی تمہارے لیے حلال ہے‘‘۔
کے عموم میں داخل ہے اور اگر یہ معلوم ہو کہ اس نے غیر اللہ کا نام لیا ہے تو پھر اسے کھانا حلال نہیں ہے کیونکہ پھر وہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم میں داخل ہوگا کہ:
’’اور جس چیز پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اسے مت کھائو کہ اس کا کھانا گناہ ہے‘‘۔
نیز یہ اس ارشاد باری تعالیٰ کے عموم میں بھی داخل ہے:
’’اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے تو وہ حرام ہے‘‘۔
اور اگر ہمیں یہ معلوم نہ ہو کہ اس نے اللہ کا نام لیا ہے یا اسے ترک کر دیا ہے تو اسے کھانا جائز ہے کیونکہ اصل میں ان کے ذبیحے حلال ہیں جیسا کہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم کا تقاضا ہے:
’’اور اہل کتاب کا کھانا بھی تمہارے لیے حلال ہے‘‘۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب