کیا یہ بات صحیح ہے کہ چھری سے ذبح کرنے کے بعد جو ذبیحہ (جانور) حرکت نہ کرے اسے کھانا حلال نہیں‘ کیونکہ وہ مردہ شمار ہوگا؟
یہ حکم اس صورت میں ہے کہ جب جانور بیمار اور قریب المرگ ہو اور اس حال میں اسے ذبح کر لیا جائے اور گردن کاٹتے وقت اس کا کوئی بھی عفو حتیٰ کہ دم بھی نہ ہلے تو وہ مردہ تصور ہوگا۔ جو جانور بیمار نہ ہو تو وہ عموماً ذبح کے وقت ضرور حرکت کرتا اور تڑپتا ہے‘ ہاں البتہ ذبح کر چکنے کے بعد یہ ضروری نہیں کہ وہ حرکت کرے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ سر جلدی کاٹ لینے کی وجہ سے وہ جلدی مر گیا ہو‘ لہٰذا اسے کھانا حلال ہوگا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب