سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(510) مسنون تسمیہ پر اکتفا کرنا افضل ہے

  • 9988
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1162

سوال

(510) مسنون تسمیہ پر اکتفا کرنا افضل ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک سائل نے پوچھا ہے کہ بعض سادہ اور درویش قسم کے لوگ‘ نیز عامۃ الناس میں یہ بات مشہور ہے کہ ذبح کرتے وقت صرف بسم اللہ اللہ اکبر کہنا چاہئے اور اگر کوئی بوقت ذبح بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ لے تو پھر واجب یہ ہے کہ اس بکری وغیرہ کو چھوڑ دیا جائے اور اسے ذبح نہ کیا جائے کیونکہ تسمیہ میں اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی رحمن اور رحیم کا یہ تقاضا ہے کہ اس بکری وغیرہ پر رحم کیا جائے اور اسے ذبح نہ کیا جائے۔ اسلام کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟ ان کی اس بات کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس وجہ سے بکری کے ذبح کرنے کو ترک نہیں کرنا چاہئے بلکہ اسے ذبح کر دینا چاہئے اور ذبح کرنے والے کو یہ بات سکھا دینی چاہئے کہ وہ تسمیہ کے سلسلہ میں صرف انہی الفاظ پر اکتفاء کرے جو نبی اکرمﷺ سے ثابت ہیں اور وہ یہ کہ ذبح کرتے وقت صرف یہ کہنا چاہیے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص475

محدث فتویٰ

تبصرے