اس صدقہ کے بارے میں کیا حکم ہے جسے میں ذبح کروں اور اپنے دل میں یہ کہوں یا اپنے پاس موجود لوگوں کے سامنے یہ کہوں کہ یہ میرے بیٹے کی کامیابی کی خوشی میں‘ یا گاڑی کے حادثہ میں محفوظ رہنے کی خوشی میں یا کسی بھی اور خوشی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کیلئے صدقہ ہے؟ سوال یہ ہے کہ کیا میں خود بھی اس صدقہ سے کھا سکتا ہوں یا نہیں؟ یاد رہے میں نے اللہ تعالیٰ کے نام کی قسم نہیں کھائی ہوتی اور نہ یہ نذر مانی ہوتی ہے کہ میں یہ کام کروں گا لیکن جب کوئی خوشی حاصل ہوتی ہے توکہتا ہوں کہ یہ اللہ تعالیٰ کیلئے صدقہ ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں کیا یہ طریقہ درست ہے‘ جسے ہم نے اختیار کر رکھا ہے؟
اعمال کے بارے میں اصل یہ ہے کہ یہ نیت پر مبنی ہوتے ہیں۔ عمل پر ثواب کیلئے نیت شرط ہے۔ مسلمان کو چاہئے کہ ہر خرچ کے وقت تقرب الٰہی کے حصول کی نیت کرے اور اگر کسی پروگرام کی مناسبت سے مثلاً مہمان کی آمد یا بیٹے کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے جانور ذبح کیا جائی اور مقصود تقرب الٰہی کا حصول ہو تو اس سے خود کھانے میں بھی کوئی حرج نہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب